Кербела

Iraq / Karbala /
 شہر, دارالحکومت / صدر مقام

کربلا (عربی میں كربلاء ) عراق کا ایک مشہور شہر ہے جو بغداد سے 100 کلومیٹر جنوب مغرب میں صوبہ الکربلا میں واقع ہے۔ یہ کربلا کے واقعے اور حسین ابن علی کے روضہ کی وجہ سے مشہور ہے۔ اس کے پرانے ناموں میں اسے نینوا اور الغادریہ شامل ہیں۔ اس کی آبادی دس لاکھ کے قریب ہے جو محرم اور صفر کے مہینوں میں زائرین کی وجہ سے بہت بڑھ جاتی ہے۔
کربل، کربلا اور کربلت[ترمیم]
فصل غلہ خاص کر فصل گندم کاٹ کر پچھوڑنے یعنی بھوسہ اڑا کر صاف کرنے کو کربل کہتے ہیں۔ کیچڑ میں بدقت اور آہستہ چل کر آنے کے لیے بھی مکربلا کہا جاتا ہے۔ جیسے جاء یمشی مکربلاً [2] یعنی وہ مٹی ملے ہوئے پانی (کیچڑ)میں بدقت چل کر آیا۔ لفظ کربلا کی اصل سے متعلق کئی مختلف نظریات و تحقیقات پیش کی جاتی ہیں۔عربی زبان کے یہ دونوں لفظ کربل اور كربلة تلفظ کے اعتبار سے یکساں ہیں، کربلاء (اردو میں ہمزہ کے بغیر) اسی سے مشتق بتایا جاتا ہے۔
یاقوت حموی اپنی کتاب معجم البلدان میں نقل کرتے ہیں:
کربلاء بالمد فاما اشتقاہ فالکربلة [3]، کربلاء جو مد کے ساتھ ہے اس کا اشتقاق كربلة (کربلا) سے ہے۔
المنجد میں غربل اور غربلة اسی معنی میں مستعمل ہے، جیسے غربل الحنطلة [4]
(الحنطلة عربی میں گیہوں صاف کرنے کو کہتے ہیں[5] اور الکربال، گیہوں صاف کرنے کی چھلنی کو)
اسی مؤلف نے بطور مثال کربلت و غربلت کے الفاظ پر مشتمل یہ شعر پیش کیا ہے۔
کملن حمراء رسویا الثقل قد غربلت وکربلت من الفصل
الطف[ترمیم]
بعض نے کہا ہے کہ اس کا نام الطف ہے، یعنی سرسبز وشاداب جگہ، یاقوت حمصی نے معجم البلدان میں لکھا ہے، اور کربل نام ہے الحماض کی طرح کے پودوں کا چونکہ یہ قسم یہاں بکثرت اگتی تھی اس لیے بھی اس کا (کربلا کا) یہ نام پڑ گیا تھا۔ اس کی ایک مثال
” لیکن عون و محمد الاصغر اپنے چچیرے بھائی حسین کے ساتھ یوم الطف یعنی طف کی لڑائی میں قتل ہوئے۔[6] “
ابو دھیل الجمی نے ایک شعر (یہ شعر تھوڑے فرق سے سلیمان بن قتیبہ سے بھی منسوب کیا جاتا ہے) میں کربلا کی جگہ طف کا نام استعمال کیا ہے۔
الا ان قتلی الطف من آلِ ھاشم اذلت رقاب المسلمین فذلت
کرب و بلا[ترمیم]
اردو و فارسی والے عام طور پر اسے دو الگ الگ عربی الفاظ کرب اور بلا سے مرکب بتاتے ہیں، [7] [8] عربی میں کرب مصیبت اور دکھ کو کہتے ہیں، بلا عربی میں امتحان، آزمائش، دکھ، مصیبت، اور نعمت کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے۔ لیکن یہ لفظ کربلا، دو عربی الفاظ کا مرکب ہے۔
کربلا شہر[ترمیم]

عباس بن علی کا مزار، کربلا
یہ عراق کا ایک امیر شہر ہے، جہاں پر مذہبی زائرین اور زرعی پیداوار سے کثیر دولت حاصل ہوتی ہے، خاص کے کھجور سے۔ یہ دو اضلاع پر مشتمل ہے، پرانا کربلا مذہبی مرکز اور نیا کربلا رہائشی علاقہ، جہاں اسلامی مدارس اور حکومتی عمارات ہیں۔
پرانے شہر کے وسط میں مزار امام حسین واقع ہے، جس میں محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے نواسے، فاطمۃ الزھراء و علی بن ابی طالب کے بیٹے حضرت امام حسین دفن ہیں۔ اس مزار پر مسلمان کثرت سے زیارت کے لیے آتے ہیں، خاص طور پر محرم کے مہینے میں کیوں کے اسی مہینے میں یوم عاشورہ کو انہیں کربلا میں شہید کیا گيا تھا۔ اور اربعین یعنی چہلم (کسی شخص کے وصال کا چالیس واں دن) پر زائریں کی تعداد 20 ملین تک پہنچ جاتی ہے۔جو کہ لوگوں کا سب سے بڑا اجتماع ہوتا ہے۔[حوالہ درکار]

دریائے فرات، کاایک منظر
ان میں ایک بڑی تعداد نجف سے 80 کلو میٹر کا فاصلہ کربلا کی طرف پیدل چل کر طے کرتی ہے۔ یہ لوگ چہلم سے ایک ہفتہ پہلے ہی نکل پڑھتے ہیں، راستے میں سونے اور کھانے پینے کے مقامات بنائے گئے ہیں۔ نجف سے کربلا تک کا راستہ لوگوں کے اس ہجوم کے سبب بند ہوتا ہے۔ کئی لوگ ہر سال اپنا سب کچھ ختم کر کے وفاداری کا عزم کرتے ہیں، اور کچھ بوڑھے یہاں پر ہی موت کا انتظار کرتے ہیں، ان کا ماننا ہے کہ یہ قبر جنت کا ایک دروازہ ہے۔

الخیام، یعنی وہ مقام جہاں پر سانحہ کربلا کے وقت امام حسین کا خیمہ نصب تھا۔
دوسری بڑی زیارت گاہ، کربلا میں الخیام ہے، اس مقام کے بارے ان کا کہنا ہے کہ یہ وہ مقام ہے جہاں سانحہ کربلا کے وقت امام حسین کا خیمہ تھا۔
شیعہ عقیدہ[ترمیم]
اہل تشیع عقیدہ رکھتے ہیں کہ، کربلا روئے زمین پر مقدس ترین مقامات میں سے ایک ہے۔ اس سلسلے میں ذیل کی روایات پیش کی جاتی ہیں:
فرشتہ جبرائيل نے محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے بیان کیا[10]
کربلا جہاں ہے، وہاں آپ کے نواسے اور ان کے خاندان کوشہید کیا جائے گا۔یہ زمین پر سے مقدس اور مبارک تر مقامات میں سے ایک ہے۔[10]
چوتھے امام، زین العابدین روایت کرتے ہیں:[11]
اللہ نے کربلا کا بطور بابرکت و پر امن مقام انتخاب کیا، اور اسے کعبہ کے حرم بنانے سے 24ہزار سال پہلے حرم بنایا۔ بے شک یہ (کربلا) جنت کے باغات سے (زیادہ) چمک جائے گا جیسے ایک روشن ستارہ زمین کے لوگوں کے لیے چمکتا ہے۔
اسی بارے، امام جعفر الصادق سے روایت ہے:
اللہ تعالیٰ نے، میرے جد امام حسین کی قبر کی مٹی سے ہر ایک کے لیے ہر خوف اور بیماری کی دوا بنایا ہے
Nearby cities:
نقاط مقام:   32°36'17"N   44°2'3"E ۔
  •  5.5 کلو میٹر
  •  63 کلو میٹر
  •  98 کلو میٹر
  •  477 کلو میٹر
  •  534 کلو میٹر